Sentence alignment for gv-fas-20140228-3693.xml (html) - gv-urd-20140306-1547.xml (html)

#fasurd
1اعتراض بنگلادشی‌ها به اکران فیلم بالیوودی “روز تفنگ”بالی ووڈ فلم غنڈے میں تحریک آزادی کی غلط عکاسی پر بنگلہ دیش میں احتجاج
2یک فیلم جدید بالیوودی به نام “روز تفنگ” خشم مردم بنگلادش را به دلیل عدم توجه به جنگ مردم کشورشان برای دستیابی به استقلال در سال 1971 برانگیخته است.نئی بالی ووڈ فلم غنڈے میں 1971 کی جنگِ آزادی کی غلط عکاسی کی وجہ سے فلم کو بنگلہ دیش میں عوام کی جانب سی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
3فیلم با صحنه‌ای از جنگ میان هند و پاکستان در سال 1971 شروع می‌شود و از رویدادهای این سال که منجر به تشکیل بنگلادش شد چشم‌پوشی می‌کند.فلم 1971 بھارت پاکستان جنگ کے منظر کے ساتھ شروع ہوتی ہے مگر اس میں 1971 کے ان واقعات کو نظر انداز کیا گیا جو بنگلہ دیش کی تخلیق کا سبب بنے.
4فلم کے آغاز میں 13 روزہ پاک-بھارت جنگ کا تزکرہ تو کر دیا گیا مگر بنگلہ دیش کی آزادی کی نو ماہ طویل جدوجہد کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا کہ جس میں تقریبا تیس لاکھ لوگوں کی ہلاکت واقع ہوئی۔
5در فیلم تنها به 13 روز از جنگ هند و پاکستان پرداخته شده و اشاره‌ای به 9 ماه مبارزه بنگلادشی‌ها برای استقلال از پاکستان نشده است.بنگلہ دیشی عوام نے سوشل میڈیا پر فلم کے حوالے سی اپنے غصے کا اظہار کیا اور فلم کو بنانے والی پروڈکشن کمپنی یش راج سے معافی کا مطالبہ کیا- اس کے ساتھ ساتھ آف لائن احتجاج بھی کیا گیا.
6مبارزه‌ای که تقریبا سه میلیون نفر در آن کشته شدند.نوجوانوں کے کئی گروہوں نے دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکوں پر احتجاج ریکارڈ کروایا.
7بنگلادشی‌ها عصبانیت خود را از طریق شبکه‌های اجتماعی بیان کرده و خواستار عذرخواهی یاش راج، کمپانی تولیدکننده فیلم شدند.اس کی علاوہ حکومت نے بھی باضابطہ طور پر احتجاج کیا. فلم ‘غنڈے' کا پوسٹر.
8همینطور اعتراضات خیابانی نیز در این زمینه صورت گرفت.تصویر بشکریہ وکیپیڈیا ٹویٹر صارف عبداللہ ندیم نے لکھا:
9چندین گروه از جوانان در شهر داکا، پایتخت بنگلادش دست به تظاهرات زدند.it was our liberation war. not Indo-Pak war. Indo-Pak war was just a part of our liberation war.
10همچنین دولت نیز به صورت رسمی در این زمینه واکنش نشان داد.#GundayHumiliatedHistoryOfBangladesh - Abdullah Al Nadim (@i_am_nadim) February 19, 2014
11پوستر فیلم روز تفنگیہ ہماری آزادی کی جنگ تھی نہ کہ پاک بھارت جنگ۔
12عبدالله الندیم کاربر توئیتر می‌گوید:وہ پاک بھارت جنگ ہماری جنگ آزادی کے صرف ایک حصہ تھا.
13این جنگ آزادی ما بود نه جنگ هند و پاکستان.ورلڈ فرینڈ 4 یو نے فلم کے ہدایتکار کی تاریخ کے بارے میں معلومات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا: #GundayHumiliatedHistoryOfBangladesh
14جنگ هند و پاکستان تنها بخشی از جنگ آزادی ما بود.your whole nation should be ashamed of you ignorant tyrant.you know nothing about history - worldfriend4u (@worldfriend4u) February 20, 2014
15اے جاہل اور ظالم انسان آپ کو اور آپ کی پوری قوم کو شرم آنی چاہیے کیونکہ آپ تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے
16Worldfriend4u اطلاعات تاریخی کارگزدان فیلم را به چالش کشیده است:صائمہ سلیم کا ٹویٹ: what idiots if you can't do basic research, don't bother being so called representatives @yrf
17تمام ملت تو باید از این رفتارت در چشم‌پوشی از وقایع شرمگین باشند.احمق انسان اگر آپ بنیادی تحقیق بھی نہیں کر سکتے تو نام نہاد نمائندہ بننے کی بھی زحمت نہ کریں۔
18تو از تاریخ هیچ نمی‌دانی.ذرین تسنیم ملیحہ نے شکائت کی:
19Saima Selim توئیت کرده:This is totally shit !!
20چقدر احمقید که از عهده یک تحقیق ساده بر نمی‌آیید.Bollywood's recreated story about 1971 history -_- #Bullshit #GundayHumiliatedHistoryOfBangladesh
21Zarin Tasnim Maliha اعتراض می‌کند:- Zarin Tasnim Malihaツ (@Zarin_Sparkles) February 21, 2014
22احمقانه است!یہ کیا بکواس ہے!!
23بالیوود تاریخ سال 1971 را از نو ساخته است.بالیووڈ نے تو 1971 کی ایک نئی ہی تاریخ بنا دی ہے۔
24Sedative Hypnotics کاربر فیسبوک به صورت مستند حقایق تاریخی جنگ سال 1971 مربوط به آزادی بنگلادش را که در فیلم به آن‌ها اشاره نشده بیان کرده است:فیس بک صارف سیڈیٹِو ہائیپونٹکس نے تاریخی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے بنگلہ دیش کی 1971 کی جنگ کے وہ حقائق پیش کئے کہ جن کو فلم میں غلط پیش کیا گیا:
25زندانیان ارتش پاکستان تسلیم ارتش هند نشدند.پاکستانی فوج کے جنگی قیدیوں نے بھارت کی 90،000 فوج کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے تھے۔
26آن‌ها تسلیم ارتش مشترک 90 هزارنفری هند و بنگلادش شدند.بلکہ انہوں نے بنگلہ دیش اور بھارت کی مشترکہ افواج کے آگے ہتھیار ڈالے تھے۔
27این کپی از حقایق تاریخی باید به خانه تمام مردم هند برسد.میرا مطالبہ ہے کہ یہ تاریخی حقیقت بھارت کے ہر گھر میں پہنچے۔
28اول از همه مدارک باید به خانه کارگردان “روز تفنگ” ارسال شود.اور سب سے پہلے یہ تاریخی دستاویز غنڈے فلم کے ہدایتکار کے گھر پر پہنچے۔
29مریتیانجے دروات جو کہ بنگلادیش کی آزادی پر مبنی فلم “چلڈرن آف وار” کے ہدایتکار ہیں نے بالیووڈ ہنگامہ کو دیئے اپنے ایک انٹرویو میں ناراضی کا اظہار کیا، اور جس طرح فلم میں جنگ کو دکھایا گیا اس پر سوال کیا:
30Mrityunjay Devrat کارگردان فیلم “بچه‌های جنگ” که بر مبنای جنگ آزادی بنگلادش ساخته شده، ناراحتی خود از این فیلم را در مصاحبه‌ای با Bollywood Hungama با زیر سوال بردن روش تشریح جنگ ابراز کرده است:If I am allowed to be honest, then I'd have to say that the makers of Gunday have been factually incorrect. I think it is hugely irresponsible and derogatory to use a sensitive subject such as the Bangladesh war for purely commercial purposes.
31اگر اجازه دارم صادق باشم خواهم گفت سازندگان فیلم روز تفنگ در واقع اشتباه کرده‌اند.اگر میں ایمانداری سے جواب دوں تو میں کہنا چاہوں گا کہ غنڈے فلم بنانے والوں نے غلط قسم کے حقائق استعمال کئے۔
32فکر می‌کنم استفاده از یک موضوع حساسیت‌برانگیز مثل جنگ بنگلادش برای مقاصد صرفاً تجاری، بسیار غیرمسئولانه و مضر است.میرے خیال میں بنگلادیش کی جنگ جیسے حساس موضوع کو معاشی فوائد کے لئے استعامل کرنا بڑی حد تک توہین آمیز اور غیر ذمہدارنہ رویہ ہے۔
33کمپانی یاش راج در مطلبی که در وبلاگش منتشر کرده از بابت “هرگونه بی‌احترامی یا آسیب” که فیلم به بنگلادشی‌ها وارد کرده عذرخواهی کرده است.یش راج فلمز نے اپنے بلاگ میں “کسی بھی قسم کی توہین یا جذبات کو ٹھیس” جو بنگلادیشی عوام کو اس فلم کی وجہ سے پہنچی ہو اس کے لئے معزرت کر لی۔