Sentence alignment for gv-urd-20121209-1322.xml (html) - gv-zht-20121207-14469.xml (html)

#urdzht
1فلسطین کا اقوام متحدہ میں علامتی درجہ巴勒斯坦獲聯合國「象徵性」升格
2اس صفحہ پر تمام بیرونی لنکس انگریزی زبان میں ہیں۔ فلسطین کی اقوام متحدہ میں علامتی شمولیت کی خبر کو انٹرنیٹ صارفین کی طرف سے سرد ردعمل ملا.巴勒斯坦在聯合國由「觀察員實體」升格為「非會員觀察國」,網民卻反應冷淡,質問這樣個承認巴勒斯坦的象徵動作,對於巴勒斯坦人,特別是居住在以色列佔領區的民眾和難民有什麼用。
3انہوں نے یہ سوال کیا کہ اس علامتی عمل سے فلسطینیوں کو کیا حاصل ہوگا؟加薩網友Lina Al-Sharif尖叫:
4خاص کر کہ وہ فلسطینی جو اسرائیلی قبضے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ سے لینا الاشرف چیختی ہیں:@livefromgaza: 拉姆安拉不是我們的首都,耶路撒冷才是,而「全部」巴勒斯坦都是我的國家,反對巴勒斯坦194(譯註:巴勒斯坦194是爭取成為聯合國第194個會員國的運動/口號)
5@livefromgaza: . رملّہ نہیں بلکہ یروشلم میرا دارلحکومت ہے اور سارا فلسطین میرا گھر ہے.Adam Al Aqqad 問道:
6#Palestine194 ! نہ منظور@Abou_Charlie: 巴勒斯坦194是為了誰?
7آدم الاعقد پوچھتے ہیں:‘48 巴勒斯坦人?(
8@Abou_Charlie: یہ کس کیلئے فائدہ مند ہے؟ [مغربی کنارے کے] فلسطینی؟譯註:1948年猶太建國運動中被迫離開故土的巴勒斯坦人) [約旦河西岸] 巴勒斯坦人?
9غزہ کے فلسطینی؟加薩巴勒斯坦人?
10فلسطینی پناہ گزین؟ #Palestine194巴勒斯坦難民?
11وہ آگے کہتے ہیں:接著他說:
12@Abou_Charlie: یاد رہے کہ فلسطینی جدوجہد پناہ گزیروں کی جدوجہد ہے. ہماری کوششں پناہ گزیروں کے حقوق کا تحفظ ہے۔@Abou_Charlie: 記住,在聯合國核心,巴勒斯坦人的奮鬥只是其中一個難民問題;我們奮鬥的目標是難民的權利。
13#Palestine194#Palestine194
14فلسطینی ڈاک جیئز (DocJazz) ٹویٹ کرتے ہیں:巴勒斯坦人 Doc Jazz 推特:
15@docjazzmusic: علامتی؟@docjazzmusic: 象徵性?
16ہم ویسے ہی “علامتوں” میں ڈوب چکے ہیں.我們已經深陷象徵主義泥沼了!
17ہمیں ہماری زمین، ہمارے حقوق، ہماری آزادی واپس چاہیے، نہ کہ ایک “علامتی” درجہ جسکو تم “ریاست” بولتے ہو۔還給我們土地、權利和自由,而不是一個你稱作「國家」的「象徵」!
18:وہ آگے بولتے ہیں他又說:
19@docjazzmusic: جہاں پر وہ اسرائیل کی سیاسی، اقتصادی، اور فوجی مدد کرتے ہیں، فلسطین کو اُنکی علامتی حمایت ملتی ہے.@docjazzmusic: 他們在政治上、經濟上和軍事上支持以色列的同時,象徵性地支持巴勒斯坦,我們應該高興才對。
20اور ہم سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ہم خوش ہوں۔ احمد شہاب الدین لکھتے ہیں:Ahmed Shihab-Eldin 指出:
21@ASE: تو اقوام متحدہ فلسطین کو اب ایک ریاست تسلیم کر رہا ہے، یہ مانتے ہوئے کے اسرائیل مغربی کنارے اور غزہ پر قابض ہے. آآآآ@ASE: 所以聯合國承認巴勒斯坦是個國家,又認可以色列佔領約旦河西岸和加薩,嗯…
22اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ملاقات میں کل رات، ۱۳۸ ملکوں نے تکنیکی طور پر فلسطین کو ایک سو چورانوے غیر رکن ممبر ریاست بننے کے حق میں ووٹ دیا۔聯合國大會昨晚有138個國家,透過投票支持巴勒斯坦以非會員觀察國加入的方式,承認巴勒斯坦為世界上第194個國家。
23اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وک یرمئمیچ (Vuk Jeremić) ٹویٹ کرتے ہیں:聯合國大會會議主席耶雷米奇(Vuk Jeremić)推特:
24@UN_PGA: @اقوام متحدہ نے فلسطین کے حق میں فیصلہ دیا۔ ہاں: ۱۳۸- نفی: ۴۱ - اجتنابی ووٹ: ۴۱ ۔pic.twitter.com/6wD4EbgT #UNbid@UN_PGA: 聯合國通過巴勒斯坦決議案 #UN決議 同意 - 138 反對 - 9 棄權 - 41 pic.twitter.com/6wD4EbgT
25انہوں نے یہ کاپی بھی شئیر کی، جس میں سارے ممالک کا ذکر ہے جنہوں نے اس الیکشن میں حصہ لیا.他分享了一份列出同意,反對和棄權國家名單的副本[見下圖]
26[تصویر نیچے دیکھئے]:誰投票支持巴勒斯坦為聯合國非會員觀察國?
27کس نے فلسطین کو غیر ممبر ریاست بننے کے حق میں ووٹ دیا؟會議主席耶雷米奇推特上傳一張同意反對和棄權國家名單的照片
28اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے ان ممالک کی لسٹ ٹویٹ کی جنہوں نے حق میں، مخالفت میں، یا پھر ووٹ دینے سے گریز کیا۔反對的國家有以色列、加拿大、諾魯、帛琉、馬紹爾群島、密克羅尼西亞、巴拿馬、捷克和美國,這給了網民機會認識一些根本沒聽過的國家。
29اسرائیل، کینیڈا، نورو، پلاؤ، مارشل جزیرے، مائکرونیزیا، پانامہ، چیک ریپبلک اور امریکا نے مخالفت میں ووٹ دیا۔以色列的 Maya Norton 酸說:
30اس امر سے انٹرنیٹ صارفین کو ایسے ممالک کے بارے میں جاننے کا موقعہ ملا جن کے بارے میں انہوں نے پہلے کبھی بھی نہیں سنا تھا.@mayanorton: 這是我見過關於諾魯、帛琉、馬紹爾群島、密克羅尼西亞最大的新聞,簡直就像是一份作為公關的決定。
31اسرائیلی مایا نورٹن مزا لیتے ہوئے بولتی ہیں:批評湧向各方,無人可倖免,有些質疑聯合國本身和其扮演的角色。
32@mayanorton: میں نے نورو، پلاؤ، مارشل جزیروں، اور مائکرونیزیا کے بارے میں پہلے کبھی اتنا نہیں پڑھا.Muiz分享了他對聯合國的看法:
33ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ بین الاقوامی رابطہ مہم کا حصہ ہے۔@muiz: 聯合國是展現為何言詞如此空洞而行動這麼的實在的耀眼象徵,這麼多的話語支持巴勒斯坦 - 具體行動卻這麼少。
34ہر طرف سے تنقید آئی اور کوئی اس سے بچ نہ سکا.美國也受到很多抨擊,Samar Dahmash Jarrah 推特:
35کچھ لوگ اقوام متحدہ کے کردار کے بارے میں مشتبہ تھے.@ArabVoicesSpeak:一如往常地美國會在歷史上選錯邊#UNBID
36موئز اقوام متحدہ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں: @muiz: اقوام متحدہ کی مثل “حرکت تیز تر ہے اور سفر آہستہ آہستہ” جیسی ہے .而伊拉克的 Mina Al-Oraibi發現埃及總統穆罕默德‧穆希在表決同時發表了有關「無法接受」(譯註:指對以色列的攻擊行為)的談話,他推特:
37فلسطین کے لئے بہت زیادہ زبانی حمایت پر بہت کم عمل۔@AlOraibi: 真不敢相信埃及總統居然選和表決同一時間播送他的專訪!
38امریکہ پر بھی شدید تنقید کی گئی.還談到「無法接受」
39ثمر دہماش جراہ (Samar Dahmash Jarrah) ٹویٹ کرتےہیں:他繼續說:
40@ArabVoicesSpeak:کئی بار کی طرح اس بار بھی، امریکہ نے پھر تاریخی غلطی کی ہے۔ #UNBID@AlOraibi: 數十年來,阿拉伯領導人和政客都只會濫用巴勒斯坦議題 - 很難過穆希也差不多。
41عراق سے منا العریبی مصری صدر محمد مورسی کی صدرارتی تقریر کا فلسطینی ووٹنگ کے ساتھ ہم زمان ہونے ہر تنقید کرتے ہوئے لکھتی ہیں:
42@AlOraibi: یقین نہیں آرہا کہ مصری صدر نے یہی وقت اپنے انٹرویو کو نشر کرنے کے لئے چنا جب فلسطین کے لئے ووٹنگ ہورہی ہے. !
43نا قابل قبول阿巴斯的聯合國演說投影在以色列伯利恆的隔離牆上。
44وہ آگے کہتی ہیں:照片由@georgehaleon在Twitter上分享
45@AlOraibi: دہایوں سے عرب صدور اور سیاستدان فلسطینی مسئلے کا مذاق اڑاتے رہے ہیں.在伯利恆,George Hale分享了這張照片 [見上圖],巴勒斯坦領袖馬哈茂德‧阿巴斯於聯合國發表演說,畫面投影在以色列的隔離牆上:
46یہ دیکھ کر دکھ ہوا کہ مورسی بھی ان کی طرح اس مسئلے سے بے پروا ہیں۔ عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر بیت اللحم میں دیکھائی جارہی ہے۔@georgehale: 照片 - 來自伯利恆的畫面,阿巴斯(Abbas)在聯合國的演說投影在以色列牆上 pic.twitter.com/sUTT6KjQ
47@georgehale تصویر از在Ramallah的慶祝活動。
48بیت اللحم سے، جارج ہیل نے تصویر [اوپر] شئیر کی جس میں فلسطینی رہنما محمود عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر اسرائیل اور فلسطین کو تقسیم کرنے والی دیوار پر دیکھائی جارہی ہے۔
49@georgehale: تصویر: بیت اللحم کا منظر جہاں عبّاس کی اقوام متحدہ میں تقریر کو اسرائیل کی دیوار پر دیکھایا گیا۔pic.twitter.com/sUTT6KjQ
50رملّہ میں خوشی کا سما - @RZabaneh تصویر از ٹویٹر@RZabaneh在推特上分享
51رملّہ سے، رانیہ زبانے اس واقعے کے مناظر کے بارے میں ٹویٹ کرتی ہیںRamallah的Rania Zabaneh推特分享慶祝畫面:
52@RZabaneh: اقوام متحدہ میں صدر عباس کی تقریر (#UNBID) کو رملہ میں بھی دیکھا گیا: سب بے انتہاہ خوش ہیں اور نعرے لگا رہے ہیں:”i3linha ya sh3bi” [ترجمہ: اعلان کرو، میرے لوگوں!] pic.twitter.com/CN5XYZgo@RZabaneh:通過決議案派對在Ramallah: 每個人因“i3linha ya sh3bi” [翻譯: 大聲說出來吧,同胞們]的旋律歡欣鼓舞 圖片: pic.twitter.com/CN5XYZgo
53مجموعی طور پر، اس خبر کے بارے میں مثبت رائے پرھنے کو ملیں.整體來說,網路上還是有些正面迴響。
54ووٹنگ سے تھوڑا ہی پہلے، دما خاطب نوٹ کرتی ہیں: @Dima_Khatib:聯合國表決前,Dima Khatib說:
55#UNBID کے فائدے ایک طرف: لیکن اسرائیل و امریکا کی مرضی کے برعکس، اکثر ریاستوں کی پرزور حمایت فلسطین کو حاصل ہے۔@Dima_Khatib: 無論聯合國決議案的效用如何:多數國家對巴勒斯坦極高的支持,阻絕了以色列/美國的意志
56اسی دوران، اسرائیل سے جوسف دانہ ٹویٹ کرتے ہیں:與此同時以色列的Joseph Dana 推特:
57@ibnezra: ٧ ملین لوگوں کے اس ملک میں، کوئی٥٠٠ اسرائیل تل ابیب میں فلسطینی ریاست کی حمایت میں احتجاج کر رہے ہیں۔@ibnezra: 在一個約有七百萬人的國家,有500個以色列人正在台拉維夫走上街頭,支持巴勒斯坦加入聯合國。
58وہ مذاق کرتے ہوئے لکھتے ہیں:而他隨後開玩笑:
59@ibnezra: بریکنگ: ویٹی کن طیش میں کہ فلسطین بہت ہی جلد اسکی اقوام متحدہ میں انوکھے اور کمزور طاقت پر حاوی آسکتا ہے۔@ibnezra: 快訊: 梵諦岡對於巴勒斯坦將要危害其在聯合國獨特且終究沒什麼用的地位感到生氣
60اس گفتگو کو فالو کرنے کے لئے #Palestine194 اور #UNBID کو دیکھیں۔更多發言請見標籤#Palestine194 和 #UNBid.
61مزید پڑھیے:延伸閱讀:
62رائٹرز: سوال و جواب: فلسطین کی اقوام متحدہ میں شمولیت پر اتنا شور کیوں؟路透社: Q+A-What's all the fuss about a Palestinian U.N. upgrade?